
لاہور: پاکستان فٹبال ٹیم کی ساف کپ میں شرکت غیر یقینی ہے کیونکہ 21 جون سے 4 جولائی تک بنگلورو میں منعقد ہونے والے دو سالہ ایونٹ کے لیے گرین شرٹس کو ابھی تک بھارت کے ویزے نہیں ملے ہیں۔
پاکستان فٹبال ٹیم ماریشس میں ہے اور توقع تھی کہ اسے ہفتہ کو بھارت کا ویزہ مل جائے گا لیکن رپورٹ درج ہونے تک ایسا کچھ نہیں ہوا۔
ٹیم کو اتوار (آج) صبح 11:30 بجے ہندوستان کے لئے پرواز کرنا ہے لیکن ذرائع کے مطابق انہیں ہندوستانی حکام نے کہا کہ وہ اپنی روانگی کا شیڈول تبدیل کریں اور اسے پیر تک موخر کریں۔
جس سے پاکستانی ٹیم مشکل میں پڑ گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماریشس میں ہندوستانی ہائی کمیشن کو پاکستانی ٹیم کو ویزا جاری کرنے کے حوالے سے وزارت داخلہ سے ابھی تک کلیئرنس نہیں ملی ہے۔
پاکستانی ٹیم کے ایک اہلکار نے ہندوستان میں پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطہ کرکے ویزا کے معاملے میں مدد فراہم کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ کچھ کھلاڑیوں کو ویزے مل سکتے ہیں اور کچھ کو نہیں کیونکہ انہیں انفرادی طور پر کلیئرنس دینا پڑے گی جو کہ ذرائع کے مطابق ایک طویل عمل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم کی بھارت کے دورے کے لیے بکنگ ری شیڈول کی گئی تو اس سے ملک کو 13 ملین روپے کا نقصان ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند گھنٹے انتہائی اہم ہیں اور اگر ویزے جاری نہ ہوئے تو پاکستان کے پاس وطن واپسی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماریشس میں چار ملکی ایونٹ کا ہفتہ کو آخری دن تھا اور اگر ٹیم پیر یا منگل تک قیام کرتی ہے تو پاکستان کو اس کے بورڈنگ اور رہائش کے اخراجات بھی برداشت کرنا ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ویزے کے معاملے نے پاکستانی کھلاڑیوں کو بھی مسلسل تناؤ میں ڈال دیا تھا اور وہ اپنے تیسرے میچ پر توجہ مرکوز نہیں کر سکے جو اتوار کو جبوتی کے خلاف 3-1 سے ہار گئی۔
فیفا کی مقرر کردہ نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک سے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے اس نمائندے کی کال وصول نہیں کی۔